جنرل سید پرویز مشرف کے کارنامے
جنرل مشرف 28 نومبر 2007 کو فوج کی 44 سالہ نوکری کے بعد ریٹائر ہوئے اور اگلے دن انہوں نے سول صدر کی حيثیت سے حلف اٹھا لیا۔ صدر جنرل مشرف نو سال تک چیف آف سٹاف کے عہدے پر قائم رہے۔
1۔ جنرل مشرف جنرل ضیاء کے بعد سب سے زیادہ عرصہ چیف آف سٹاف کے عہدے پر قائم رہے اور بغیر مارشل لاء کے آٹھ سال تک فوجی حکومت قائم رکھی۔
2۔ وہ پہلے فوجی ہیں جنہوں نے برملا اپنی کتاب میں پاکستانیوں کو امریکہ کے ہاتھوں بیچ کرڈالر کمانے کا اعتراف کیا
3۔ جنرل مشرف نے اپنی آمریت کا آغاز سات نکاتی ایجینڈے سے کیا ان میں سے ایک کرپشن کا خاتمہ تھا۔ انہوں نے کرپشن ختم کرنے کی بجائے چن چن کرپٹ لوگ اپنی حکومت ميں شامل کرلیے۔
4۔ وہ پہلے آمر ہیں جنہوں نے ملک میں دوبار ایمرجنسی لگائی اور دوبار آئیں توڑا۔
5۔ وہ پہلے حکمران ہیں جنہوں نے ججوں سے دوبار پی سی او کے تحت حلف لیا۔
6۔ انہوں نے سترہویں ترمیم کی جادوگری سے پارلیمانی نظام کو صدارتی نظام میں بدل دیا۔
7۔ ان کی آمریت تلے اسلمبلیوں نے پہلی بار اپنی مدت پوری کی مگر اس دوران تین وزیراعظم بدلے گئے۔
8۔ انہوں نے پہلی دفعہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کو دوبار معزول کیا۔
9۔ انہوں نے 2007 میں ایک ایسے شخص کو اٹارنی جنرل مقرر کیا جو بطور جج ہائی کورٹ ایک سکینڈل کے بعد برطرف ہوا اور پھر ان کا مقدمہ سپریم کورٹ میں بری طرح ہارا جس میں چیف جسٹس سپریم کورٹ کو بحال کیا گیا۔
10۔ انہوں نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کو ختم کرنے کا نعرہ لگا کر آٹھ سال تک حکومت کی مگر پھر بھی وہ یہ بیماری ختم نہ کرسکے۔
11۔ ان کی حکومت نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ کسی مسجد پر فوجی حملہ اس طرح کیا جیسے دشمن کیخلاف جنگ لڑ رہے ہوں۔
12۔ بقول تجزیہ نگار عائشہ صدیقہ جنرل مشرف نے فوج کے ادارے کو پاکستانیوں کے درمیان بٹھا دیا اور اس کو سیاسی، سماجی اور معاشي مفادات سے وابستہ کردیا۔
13۔ بقول ایئرمارشل ریٹائرڈ نورخان، ان سے زیادہ غیرمعروف لیڈر قوم نے نہیں دیکھا۔ ان کے دور میں فوج جتنی بدنام ہوئی پہلے کبھی نہیں ہوئی۔
14۔ جنرل مشرف نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار وردی اتارنے کے وعدے کی دوبار وعدہ خلافی کی۔
15۔ جنرل مشرف نے اس معاشی ترقی کا کریڈٹ لینے کی کوشش کی جو ۹۱۱ کی مرہون منت تھی۔
16۔ جنرل مشرف نے کامیاب سیاست کرتے ہوئے پہلے پی پی پی کے ارکان اسمبلی توڑ کر مسلم لیگ ق کی حکومت بنوائی اور پھر فضل الرحمان کو حزب اختلاف کا لیڈر بنا کر اور اسے سرحد میں حکومت سازی اور بلوچستان میں حکومت میں شرکت سے اس کے ذریعے سترہویں ترمیم پاس کروائی۔
17۔ جنرل مشرف نے جس بے ضرر میڈیا کی آزادی کا ڈھنڈورا پیٹا جب وہ ان کیخلاف بولنے لگا تو اس کی زبان بند کردی۔
18۔ جنرل مشرف کے دور میں اسلام آباد میں قحبہ خانے، مساج پارلر اور کلب کھولے گئے۔
19۔ جنرل مشرف کے دور میں لوگوں کو اسلام آباد میں فارم ہاؤس کی شکل میں اربوں کی زمین کوڑیوں کے بھاؤ بیچ دی گئی۔ جنرل مشرف نے خود بھی اپنا ایک فارم ہاؤس بنوایا۔
20۔ جنرل مشرف کے دور میں سب سے زیادہ پاکستانی غائب کردیے گئے۔
21۔ جنرل مشرف نے کراچی کے فسادات کو طاقت کا مظاہرہ قرار دیا۔
22۔ جنرل مشرف نے صدارت کا عہدہ رکھنے کے باوجود تاریخ میں پہلی بار بطور چیف آف سٹاف ملک میں ایمرجنسی لگائی اور پھر بعد میں ایمرجنسی اٹھانے کا اختیار صدر کو منتقل کردیا کیونکہ وہ فوج سے ریٹائر ہو کر بطور سویلین صدر بننے جارہے تھے۔
23۔ صدر مشرف بینظیر اور نواز شریف کو کرپٹ کہ کر پاکستان واپس نہ آنے کی رٹ لگاتے رہے لیکن آخرمیں انہیں واپس آنے کی اجازت دے کر اپنے ایک اور عہد کو توڑا۔
24۔ جنرل مشرف کشکول توڑنے کا جھوٹ تواتر سے بولتے رہے کیونکہ ان کے دور میں پاکستان پر قرضوں کا بوجھ بڑھتا ہی گیا کم نہیں ہوا۔
25۔ جنرل مشرف پہلے سربراہ ہیں جنہوں نے اپنے غیرملکی آقاؤں کے کہنے پر پاکستان کے نصاب تعلیم کو مکمل بدل کر رکھ دیا۔
26۔ ان کے دور میں پاکستان میں بہت سارے پرائیویٹ کالجز اور یونیورسٹیاں کھلیں مگر تعلیم تک رسائی عام آدمی کی نہ ہوسکی۔ اوسط کے حساب سے تعلیم اور صحت پر بجٹ کا سب سے کم حصہ مختص کیا گیا مگرٹوٹل رقم کی بنیاد پر وہ تعلیم کی ترقی کا کریڈٹ لینے کی کوشش کرتےرہے۔
27۔ ان کے وزیرتعلیم پاکستان کے پہلے وزیر تعلیم تھے جن کو قرآن کے سپاروں کی تعداد کا علم نہیں تھا اور جو تیس کی بجائے چالیس سپارے سمجھتے رہے۔
28۔ ان کی حکومت میں امیروں نے سٹاک مارکیٹ اور پراپرٹی کے کاروبار سے خوب منافع کمایا مگر دوسری طرف غریبوں کی تعداد میں اضافہ ہی ہوا کمی نہیں۔
29۔ ان کے دور میں پہلی بار بلوچستان، شمالی علاقہ جات بشمول سوات میں اتنے طویل عرصے تک فوجی کاروائی جاری رہی بلکہ اب بھی جاری ہے۔
30۔ جنرل مشرف کے دور میں پہلی بار غیرملکی افواج نے پاکستانی سرزمین پر بم برسا کر پاکستانیوں کو شہید کیا اور بعد میں انہوں نے سارا الزام اپنے سرلے لیا۔
31۔ جنرل مشرف کے دور میں سب سے زیادہ صحافی قتل ہوئے۔
32۔مشرف صاحب نے پہلی دفعہ فوج کی بحیثیت ادارہ عزت و احترام کو ایک عام اور محب وطن پاکستانیوں کی نظر میں کوڑیوں کا کر دیا ہے ۔۔ اور اب ایک عام رائے یہ ہے کہ یہ فوج سوائے اپنا ملک فتح کرنے اور منافع کمانے کے کچھ اور نہیں کرسکتی۔۔
33۔انہوں نے سترہویں ترمیم کی جادوگری سے پارلیمانی نظام کو صدارتی نظام میں بدل دیا۔
34۔ان کی حکومت نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ کسی مسجد پر فوجی حملہ اس طرح کیا جیسے دشمن کیخلاف جنگ لڑ رہے ہوں۔
35۔جنرل مشرف نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار وردی اتارنے کے وعدے کی دوبار وعدہ خلافی کی۔
36۔۔ جنرل مشرف نے کامیاب سیاست کرتے ہوئے پہلے پی پی پی کے ارکان اسمبلی توڑ کر مسلم لیگ ق کی حکومت بنوائی اور پھر فضل الرحمان کو حزب اختلاف کا لیڈر بنا کر اور اسے سرحد میں حکومت سازی اور بلوچستان میں حکومت میں شرکت سے اس کے ذریعے سترہویں ترمیم پاس کروائی۔
37۔جنرل مشرف نے جس بے ضرر میڈیا کی آزادی کا ڈھنڈورا پیٹا جب وہ ان کیخلاف بولنے لگا تو اس کی زبان بند کردی۔
38۔جنرل مشرف پہلے سربراہ ہیں جنہوں نے اپنے غیرملکی آقاؤں کے کہنے پر پاکستان کے نصاب تعلیم کو مکمل بدل کر رکھ دیا،
جنرل مشرف 28 نومبر 2007 کو فوج کی 44 سالہ نوکری کے بعد ریٹائر ہوئے اور اگلے دن انہوں نے سول صدر کی حيثیت سے حلف اٹھا لیا۔ صدر جنرل مشرف نو سال تک چیف آف سٹاف کے عہدے پر قائم رہے۔
1۔ جنرل مشرف جنرل ضیاء کے بعد سب سے زیادہ عرصہ چیف آف سٹاف کے عہدے پر قائم رہے اور بغیر مارشل لاء کے آٹھ سال تک فوجی حکومت قائم رکھی۔
2۔ وہ پہلے فوجی ہیں جنہوں نے برملا اپنی کتاب میں پاکستانیوں کو امریکہ کے ہاتھوں بیچ کرڈالر کمانے کا اعتراف کیا
3۔ جنرل مشرف نے اپنی آمریت کا آغاز سات نکاتی ایجینڈے سے کیا ان میں سے ایک کرپشن کا خاتمہ تھا۔ انہوں نے کرپشن ختم کرنے کی بجائے چن چن کرپٹ لوگ اپنی حکومت ميں شامل کرلیے۔
4۔ وہ پہلے آمر ہیں جنہوں نے ملک میں دوبار ایمرجنسی لگائی اور دوبار آئیں توڑا۔
5۔ وہ پہلے حکمران ہیں جنہوں نے ججوں سے دوبار پی سی او کے تحت حلف لیا۔
6۔ انہوں نے سترہویں ترمیم کی جادوگری سے پارلیمانی نظام کو صدارتی نظام میں بدل دیا۔
7۔ ان کی آمریت تلے اسلمبلیوں نے پہلی بار اپنی مدت پوری کی مگر اس دوران تین وزیراعظم بدلے گئے۔
8۔ انہوں نے پہلی دفعہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کو دوبار معزول کیا۔
9۔ انہوں نے 2007 میں ایک ایسے شخص کو اٹارنی جنرل مقرر کیا جو بطور جج ہائی کورٹ ایک سکینڈل کے بعد برطرف ہوا اور پھر ان کا مقدمہ سپریم کورٹ میں بری طرح ہارا جس میں چیف جسٹس سپریم کورٹ کو بحال کیا گیا۔
10۔ انہوں نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کو ختم کرنے کا نعرہ لگا کر آٹھ سال تک حکومت کی مگر پھر بھی وہ یہ بیماری ختم نہ کرسکے۔
11۔ ان کی حکومت نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ کسی مسجد پر فوجی حملہ اس طرح کیا جیسے دشمن کیخلاف جنگ لڑ رہے ہوں۔
12۔ بقول تجزیہ نگار عائشہ صدیقہ جنرل مشرف نے فوج کے ادارے کو پاکستانیوں کے درمیان بٹھا دیا اور اس کو سیاسی، سماجی اور معاشي مفادات سے وابستہ کردیا۔
13۔ بقول ایئرمارشل ریٹائرڈ نورخان، ان سے زیادہ غیرمعروف لیڈر قوم نے نہیں دیکھا۔ ان کے دور میں فوج جتنی بدنام ہوئی پہلے کبھی نہیں ہوئی۔
14۔ جنرل مشرف نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار وردی اتارنے کے وعدے کی دوبار وعدہ خلافی کی۔
15۔ جنرل مشرف نے اس معاشی ترقی کا کریڈٹ لینے کی کوشش کی جو ۹۱۱ کی مرہون منت تھی۔
16۔ جنرل مشرف نے کامیاب سیاست کرتے ہوئے پہلے پی پی پی کے ارکان اسمبلی توڑ کر مسلم لیگ ق کی حکومت بنوائی اور پھر فضل الرحمان کو حزب اختلاف کا لیڈر بنا کر اور اسے سرحد میں حکومت سازی اور بلوچستان میں حکومت میں شرکت سے اس کے ذریعے سترہویں ترمیم پاس کروائی۔
17۔ جنرل مشرف نے جس بے ضرر میڈیا کی آزادی کا ڈھنڈورا پیٹا جب وہ ان کیخلاف بولنے لگا تو اس کی زبان بند کردی۔
18۔ جنرل مشرف کے دور میں اسلام آباد میں قحبہ خانے، مساج پارلر اور کلب کھولے گئے۔
19۔ جنرل مشرف کے دور میں لوگوں کو اسلام آباد میں فارم ہاؤس کی شکل میں اربوں کی زمین کوڑیوں کے بھاؤ بیچ دی گئی۔ جنرل مشرف نے خود بھی اپنا ایک فارم ہاؤس بنوایا۔
20۔ جنرل مشرف کے دور میں سب سے زیادہ پاکستانی غائب کردیے گئے۔
21۔ جنرل مشرف نے کراچی کے فسادات کو طاقت کا مظاہرہ قرار دیا۔
22۔ جنرل مشرف نے صدارت کا عہدہ رکھنے کے باوجود تاریخ میں پہلی بار بطور چیف آف سٹاف ملک میں ایمرجنسی لگائی اور پھر بعد میں ایمرجنسی اٹھانے کا اختیار صدر کو منتقل کردیا کیونکہ وہ فوج سے ریٹائر ہو کر بطور سویلین صدر بننے جارہے تھے۔
23۔ صدر مشرف بینظیر اور نواز شریف کو کرپٹ کہ کر پاکستان واپس نہ آنے کی رٹ لگاتے رہے لیکن آخرمیں انہیں واپس آنے کی اجازت دے کر اپنے ایک اور عہد کو توڑا۔
24۔ جنرل مشرف کشکول توڑنے کا جھوٹ تواتر سے بولتے رہے کیونکہ ان کے دور میں پاکستان پر قرضوں کا بوجھ بڑھتا ہی گیا کم نہیں ہوا۔
25۔ جنرل مشرف پہلے سربراہ ہیں جنہوں نے اپنے غیرملکی آقاؤں کے کہنے پر پاکستان کے نصاب تعلیم کو مکمل بدل کر رکھ دیا۔
26۔ ان کے دور میں پاکستان میں بہت سارے پرائیویٹ کالجز اور یونیورسٹیاں کھلیں مگر تعلیم تک رسائی عام آدمی کی نہ ہوسکی۔ اوسط کے حساب سے تعلیم اور صحت پر بجٹ کا سب سے کم حصہ مختص کیا گیا مگرٹوٹل رقم کی بنیاد پر وہ تعلیم کی ترقی کا کریڈٹ لینے کی کوشش کرتےرہے۔
27۔ ان کے وزیرتعلیم پاکستان کے پہلے وزیر تعلیم تھے جن کو قرآن کے سپاروں کی تعداد کا علم نہیں تھا اور جو تیس کی بجائے چالیس سپارے سمجھتے رہے۔
28۔ ان کی حکومت میں امیروں نے سٹاک مارکیٹ اور پراپرٹی کے کاروبار سے خوب منافع کمایا مگر دوسری طرف غریبوں کی تعداد میں اضافہ ہی ہوا کمی نہیں۔
29۔ ان کے دور میں پہلی بار بلوچستان، شمالی علاقہ جات بشمول سوات میں اتنے طویل عرصے تک فوجی کاروائی جاری رہی بلکہ اب بھی جاری ہے۔
30۔ جنرل مشرف کے دور میں پہلی بار غیرملکی افواج نے پاکستانی سرزمین پر بم برسا کر پاکستانیوں کو شہید کیا اور بعد میں انہوں نے سارا الزام اپنے سرلے لیا۔
31۔ جنرل مشرف کے دور میں سب سے زیادہ صحافی قتل ہوئے۔
32۔مشرف صاحب نے پہلی دفعہ فوج کی بحیثیت ادارہ عزت و احترام کو ایک عام اور محب وطن پاکستانیوں کی نظر میں کوڑیوں کا کر دیا ہے ۔۔ اور اب ایک عام رائے یہ ہے کہ یہ فوج سوائے اپنا ملک فتح کرنے اور منافع کمانے کے کچھ اور نہیں کرسکتی۔۔
33۔انہوں نے سترہویں ترمیم کی جادوگری سے پارلیمانی نظام کو صدارتی نظام میں بدل دیا۔
34۔ان کی حکومت نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ کسی مسجد پر فوجی حملہ اس طرح کیا جیسے دشمن کیخلاف جنگ لڑ رہے ہوں۔
35۔جنرل مشرف نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار وردی اتارنے کے وعدے کی دوبار وعدہ خلافی کی۔
36۔۔ جنرل مشرف نے کامیاب سیاست کرتے ہوئے پہلے پی پی پی کے ارکان اسمبلی توڑ کر مسلم لیگ ق کی حکومت بنوائی اور پھر فضل الرحمان کو حزب اختلاف کا لیڈر بنا کر اور اسے سرحد میں حکومت سازی اور بلوچستان میں حکومت میں شرکت سے اس کے ذریعے سترہویں ترمیم پاس کروائی۔
37۔جنرل مشرف نے جس بے ضرر میڈیا کی آزادی کا ڈھنڈورا پیٹا جب وہ ان کیخلاف بولنے لگا تو اس کی زبان بند کردی۔
38۔جنرل مشرف پہلے سربراہ ہیں جنہوں نے اپنے غیرملکی آقاؤں کے کہنے پر پاکستان کے نصاب تعلیم کو مکمل بدل کر رکھ دیا،
No comments:
Post a Comment